Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

علامہ لاہوتی پراسراری کی پیشنگوئی سائنس نے ثابت کردی

ماہنامہ عبقری - فروری 2018ء

قارئین! علامہ لاہوتی پراسراری صاحب نے اپنے مضمون ’’جنات کا پیدائشی دوست‘‘ میں مئی 2012ء کے صفحہ نمبر 25 پر ’’جنات کے شفائی گھر‘‘ کا تذکرہ کیا۔ابھی حال ہی میں روس کے شہر ماسکو میں سالہا سال کی تحقیق کے بعد علامہ لاہوتی پراسراری کی بات سچ ثابت ہوئی ہے کہ اہرام مصر کی طرز پر بنائے گئے گھر شفاء کا خزانہ ہوتے ہیں۔ آئیے پہلے علامہ صاحب کی تحریر پڑھتے ہیں پھر جدید سائنسی تحقیق۔
جنات کے شفائی گھر:ابھی پچھلے دنوں کی بات ہے کہ ایک غریب اور سفید پوش جن کی دعوت میں‘ میں اس کے گھر گیا۔ ان کا وہ گھر پرانا ٹوٹا پھوٹا تھا۔ مجھے کہنے لگے اگر آپ اجازت دیں تو ہم آپ کو اپنے آبائی گھر لے چلیں تو میں نے پوچھا کہ یہ آپ کا آبائی گھر نہیں کہنے لگے نہیں ہمارے باپ دادا جن گھروں میں رہتے تھے وہ گھر اور ہے جن میں ہم اپنے خاص مہمانوں کو ٹھہراتے ہیں اور ہمارے خاص مہمان ہی اس میں ٹھہر سکتے ہیں۔ میں نے کہا ٹھیک ہے چلیں۔ چند ہی قدم کے فاصلے پر میں گیا تو دیکھا جیسے مصر کے اہرام ہوتے ہیں ویسے ہی لکڑی کے تختوں سے بنے ہوئے گھر تھے اور باہر سے لکڑی بہت پرانی ہوچکی تھی لیکن اندر سے اس کو بہت صاف ستھرا کیا ہوا تھا جب اس کا دروازہ کھولا تو اس گھر کے اندر میں داخل ہوا وہ گھر بالکل تکون نما جس طرح اہرام مصر ہے بالکل اسی طرح بنا ہوا تھا جس میں تین انسان باآسانی سوسکتے تھے کیونکہ اپنی اصلی حالت میں وجود نہیں لیتے لیکن انسانوں میں اگر کوئی رہنا چاہے تو تین انسان باآسانی سوسکتے تھے اور پانچ انسان بآسانی بیٹھ سکتے تھے میں اس گھر کو دیکھ کر حیران ہوا۔وہ جن کہنے لگا:مصر کے اہرام میں انسانوں نے جو گھر بنائے تھے وہ دراصل ہمارے جنات کے گھروں کو دیکھ کر بنائے تھے ہم جنات انہی گھروں میں صحت اور تندرستی کیلئے رہتے ہیں اور جو بھی جن ان گھروں میں رہتے ہیں وہ کبھی بیمار نہیں ہوتے۔ ہم درختوں پر بھی رہتے ہیں جھونپڑیوں میں بھی رہتے ہیں‘ قبرستانوں‘ پہاڑوں ویرانوں‘ دریاؤں‘ سمندروں میں رہتے ہیں‘ لیکن اگر ہم میں سے اگر کوئی جن کہے گا کہ سب سے اچھا گھر کس کا تو ہم اسے شفائی گھر کہتے ہیں کیونکہ اس گھر کے اندر شفاء ہی شفاء ہے شفائی گھر اس لیے کہتے ہیں کہ اس گھر میں جو بھی رہتا ہے شفاء پاتا ہے میں نے لکڑی کے اس گھر کو ٹھونک بجا کر دیکھا عام سادہ سی لکڑی کے تختوں کوچیر کر اس طرح بنایا گیا تھا جس طرح اہرام مصر ہوتا ہے اور ایک چھوٹی لکڑی تھی جس کو اٹھا کر انسان اندر داخل ہو اور اس کو بند کردیا جاتا ہے اورہوا کے چھوٹے چھوٹے اندر روشن دان تھے اور بس۔ مجھے وہ غریب جن بتانے لگا کہ ہماری نسل اس گھر میںپلتی بڑھتی اور جوان ہوتی ہے۔ اس گھر میں رہنے والے کو کبھی کینسر نہیں ہوتا اور دنیا کی ہر آفت وبلا سے وہ بچارہتا ہے۔ میں حیران ہوا…میں نے پوچھا انسان تو اس گھر میں نہیں رہتے… تو قریب بیٹھا ہوا ایک جوان جن جو کہ اس غریب جن کا بیٹا تھاکہنے لگا کہ نہیں انسان بھی رہتے ہیں۔ ایک جگہ کا نام لیکر کہنے لگے کہ وہاں کے انسان لکڑی کے تختوں کے ایسے گھر بناتے ہیں اور ان گھروں میں رہتے ہیں ان میں سے کوئی شخص بیمار نہیںہوتا۔ نہ دوائی ہے‘ نہ ڈاکٹر ہے‘ نہ معالج ہے‘ نہ بیماری ہے۔ یہ گھر قدرتی طور پر ایسے ہیں ان گھروں میں رہنے والا بیمار نہیں ہوتا۔ ان گھروں کے اوپر کائنات کی ساری روحانی شفائیں‘ نورانیت نور اور برکت ان گھروں پر متوجہ ہوجاتی ہے اور کائنات کا شمسی اور قمری نظام اور ان کے اندر کی روحانیت اور نورانیت اور ان کے اندر کی ساری جاذبیت اس گھر میں جذب ہوجاتی ہے اور جو بھی اس گھر میں رہتا ہے وہ سوفیصد تندرست رہتا ہے کوئی بیماری اس کے قریب نہیں آتی کوئی دکھ اس کے قریب نہیں آتا۔ نفسیاتی بیماریاں‘ ذہنی الجھنیں‘ اعصابی کھچاؤ ‘تناؤ اس گھر میں رہنے والے کے قریب نہیں آتے۔ وہ شخص سدا خوشحال رہتا ہے‘ تندرست ہوتا ہے‘ صحت مند ہوتا ہے جو اس گھر میں رہتا ہے۔ یہ گھر نہیں خوشیوں کا ایک خزانہ ہے واقعتاً جب میں اس گھر میں بیٹھا تھا مجھے خود محسوس ہونے لگا کہ وہ گھر میرے لیے سکون کا ذریعہ بن رہا ہے‘ وہ گھر میرے لیے راحت اور برکت کا ذریعہ بن رہا ہے۔ میرے دل میں ایک عجیب سا سکون محسوس ہورہاتھا‘ میرا دل ایک عجیب اور انوکھی طمانیت کو محسوس کررہا تھا۔ میں ان سے کہنے لگا کہ ایسا ممکن نہیں کہ کوئی انسان دکھائیں جو اس گھر میں رہتا ہو؟ کہنے لگا اگر آپ اجازت دیں ہم سواری پر آپ کو ابھی لے جاتے ہیں اور انسانوں سے ملاتے ہیں۔ ان کی وہ ہوائی سواری فوراً آئی ہم اس پر بیٹھے بہت دیر تک چلتے چلتے وہ انوکھی انسانی آبادی میں جاپہنچے میں دیکھ کرحیران ہوا وہاں لوگوں نے اپنی گھروں کے اندر لکڑی کے شفائی گھر بنائے ہوئے تھے یعنی وہ گھر جن کی شکل بالکل اہرام مصر کی طرح تکون تھی میں ان لوگوں سے جاکر ملا ان کی زبان اردو نہیں تھی ان کی زبان کا ترجمہ اس غریب جن کے بیٹے نے کرایا۔ (قارئین! آپ یہ مکمل مضمون ماہنامہ عبقری مئی 2012ء میں پڑھ سکتے ہیں)
جدید سائنسی تحقیق ملاحظہ فرمائیں
روسی سائنسدان ڈاکٹر الیگزینڈر گولوڈ کا دعویٰ ہے کہ خاص طرح سے بنائے گئے اہرام مختلف بیماریوں کو دور کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ دواؤں کی افادیت بڑھانے اور موسم کو قابو میں رکھنے کی قوت بھی رکھتے ہیں۔ الیگزینڈر گولوڈ روس میں دفاعی انجینئر بھی ہیں اور سائنسی تحقیق کا تجربہ بھی رکھتے ہیں۔ انہوں نے 1990 میں پہلا ہرم (پیرامڈ) بنایا تھا جبکہ 2001 تک روس اور یوکرین میں وہ ایسے 17 اہرام تعمیر کرچکے تھے۔ 2010 تک پوری دنیا میں ایسے اہرام بنے اور ان کی تعداد 50 سے تجاوز کرگئی لیکن بڑی تعداد میں وہ روس اور یوکرین میں ہی تعمیر کیے گئے تھے۔ تمام اہراموں کو پی وی سی پائپ سے بناکر ان پر فائبر گلاس کی شیٹیں ڈالی گئی ہیں۔ انہیں گولڈن سیکشن کے تحت ڈیزائن کیا گیا اور پائی کا تناسب 1 سے 1.618 رکھا گیا ہے۔ یہ تناسب فطری طور پر ڈیزائن اور تعمیرات میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ان کے مطابق یہ ہرم ہر طرف سے توانائی جذب کرتا ہے اور جادوئی اثرات مرتب کرتا ہے۔ الیگزینڈر نے 1999 میں کہا تھا کہ ان کے اہرام ماسکو کو ایڈز، کینسر اور فلو وغیرہ سے محفوظ رکھتے ہیں۔ ان کےمطابق اہرام لوگوں پر حیرت انگیز اثرات مرتب کرتے ہیں۔ڈاکٹر الیگزینڈر کے مطابق ایک مرتبہ انہوں نے ایک بڑا پتھر اہرام میں رکھ کر اس میں توانائی بھری اور اسے بے قابو قیدیوں کے جیل کے پاس رکھا تو تھوڑی دیر میں قیدی خاموش ہوکر آرام سے بیٹھ گئے۔ اسی طرح روس کی ایک جھیل سیلگر میں انہوں نے اہرام بنانے کا دعویٰ کیا جس سے جھیل کا پانی صاف ہوگیا، زراعت اچھی ہوئی اور نئے پھول کھلے۔تاہم ڈاکٹر الیگزینڈر عجیب دعویٰ کرتے ہیں کہ اہرام دنیا سے جنگوں اور تنازعات ختم کرسکتے ہیں اور یہاں تک کہ موسموں کو کنٹرول کرکے قدرتی آفات کو بھی پرے رکھ سکتے ہیں۔ ڈاکٹر الیگزینڈر اہرام کے اندر کرسٹل اور نیم قیمتی پتھر بھی لگاتے ہیں تاکہ وہ کائنات کی توانائی کھینچ سکیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ایک ہرم 1000 کلومیٹر دائرے میں ان دیکھی توانائی نچھاور کرتا ہے اور لوگوں کی زندگی بہتر بناتا ہے اور ہر شے پر مثبت اثر ڈالتا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ اہرام ایڈز اور الزائیمر جیسے امراض کو بھی روک سکتے ہیں۔ ان کے اہرام میں آنے والے لوگ رقم ادا کرکے خود کو توانائی فراہم کرسکتے ہیں۔ قارئین! آپ درج ذیل لنک پر جاکر یہ تحقیق خود انٹرنیٹ پر بھی پڑھ سکتے ہیں۔
ttps://www.express.pk/story/1014012/

Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 466 reviews.